دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی
قیادت والی مرکز کی نریندر مودی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ دہشت
گردی، بدعنوانی اور کالا دھن کے خلاف کارروائی کے نام پر نوٹوں کی منسوخی
کے بہانے آزادی کے بعد سب سے بڑا آٹھ لاکھ کروڑ روپے کا گھوٹالہ کر رہی ہے،
جس کے خلاف لڑنے کے لئے ہم جان کی بازی لگا دیں گے۔ مسٹر مودی کے
پارلیمانی حلقہ وارانسی کے بینیاباغ میدان میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے
ہوئے عام آدمی پارٹی (آپ) کے سربراہ کیجریوال نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ
مسٹر مودی اڈانی اور وجے مالیا جیسے صنعت کار دوستوں کی مدد کے لئے نوٹوں
کی منسوخی اور پچاس فیصد کمیشن پر کالے دھن کو سفید کرنے جیسی روز نئی نئی
اسکیمیں لا رہے ہیں۔ مسٹر کیجریوال نے کہا، "مودی جی نے ان لوگوں کا آٹھ
لاکھ کروڑ روپے میں سے ایک لاکھ 14 ہزار کروڑ روپے کا قرض تو معاف کر دیا
اور سپریم کورٹ پوچھ رہا ہے کہ یہ کون لوگ ہیں جن کے قرض معاف کئے گئے ہیں
تو نہیں بتا رہے ہیں۔ انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وجے مالیا نے
بینکوں سے آٹھ ہزار کروڑ روپے قرض لیا تھا، جسے مودی جی نے
چپکے سے ہوائی
جہاز میں بٹھا کر ملک سے باہر بھیج دیا۔ وہ انگلینڈ میں بیٹھ کر مزے کر رہا
ہے۔ "
مسٹر کیجریوال نے کہا کہ ملک کے ہر فرد کے اکاؤنٹ میں 15۔15 لاکھ روپے
پہنچا کر اچھے دن لانے کے جھوٹے وعدے کرکے وزیر اعظم کی کرسی پر بیٹھے مسٹر
مودی اب نوٹوں کی منسوخی کے راستے سنہرے خواب دکھا رہے ہیں، لیکن حقیقت
میں بینک کی لائنوں میں کھڑے لوگ پریشان ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اتر
پردیش سمیت دیگر ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں عوام مسٹر مودی کی بھارتیہ
جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ضرور سبق سکھائیں گے۔ آپ کے قومی کنوینر
کیجریوال نے کہا کہ اگر نوٹوں کی منسوخی کا یہ قدم بدعنوانی کے خلاف ہوتا
تو بدعنوان کا کالا دھن 50 فیصد کی چھوٹ پر کالے سے سفید کرنے کا قانون
نہیں بنایا جاتا۔ عام آدمی پارٹی کے لیڈر نے کہا کہ، "میں اترپردیش میں کوئی ووٹ مانگنے نہیں
آیا ہوں۔ مجھے یہاں الیکشن نہیں لڑنا۔مجھے ووٹ مانگنے ہوتے تو میں پنجاب
یا گوا جاتا۔ آج میں کاشی کی اس زمین پر اپنے ملک کو بچانے کے لئے بھیک
مانگنے آیا ہوں۔ میں اتر پردیش کے عوام سے ملک کو بچانے کے لئے متحد ہونے
کی اپیل کرنے آیا ہوں۔